رمضان اور ہم

Share:


*"ہم رمضان کیسے گزاریں"*

الحمدلِلّٰہ عزّوجل ماہِ رمضان کی آمد آمد ہےاَفسوس  ہم رمضان کوبھی دیگرمہینوں کی طرح غفلت میں گُزاردیتے ہیں ۔آئیے۔اِس رمضانُ المبارک کو ہم ایک جدول کے مطابق گُزارتے ہیں اِن شاء اللہ عزّوجل اِس کی برکت سے ہم اپنے دُنیاوی کام کاج کے علاوہ عبادات،تلاوتِ قرآن اوربڑی تعداد میں دُرودِ پاک پڑھنے میں  بھی کامیاب ہوسکتے ہیں۔
روزہ رکھنے کاشرعی حکم: ماہِ رَمَضان  کے روزے  ہر مُسلمان( مَرد وعورت 
عاقِل وبالِغ پر فَرض ہیں۔بِلاعُذرِ شرعی روزہ چھوڑنا سخت حرام و   گُناہ ہے۔

روزہ رکھنے کی فضیلت: 
 فرمانِ مُصطفٰے ﷺ ''جس نے ماہِ رَمَضان کاایک روزہ بھی خاموشی اور سُکون سے رکھا اسکے لئے جنّت میں ایک گھر سُرخ    یا قوت یا سبز زَبَرجَد کا بنایا جائے گا۔ (مَجْمَعُ الزَّوائد ج3ص346حدیث4792)
سحری کھانے سے پہلے: 
نمازِتہجدکے دو نفل پڑھیں پھرپیارے آقا ﷺ کی بارگاہ میں 100باردرودِ پاک کاتحفہ پیش کریں۔
تہجد کی  فضیلت:
سرکارﷺ کا فرمانِ عالیشان ہے : جنَّت میں ایسے بالاخانے ہیں جن کا باہَر اندرسے اور اندر باہَر سے دیکھا جاتاہے۔ عرض کی گئی یہ کس کیلئے ہیں ؟ آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشادفرمایا: یہ اُس کے لیے ہیں جونَرم گفتگوکرے، کھانا کھلائے،مُتواتِرروزے رکھے اور رات کو اٹھ کر اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لیے نماز پڑھے جب لوگ سوئے ہوئے ہوں۔(سُنَنُ التِّرْمِذِیّ ج4 ص237حدیث2535)
مسئلہ:
۔تہجد کیلئے عشاکے بعدرات میں سو کر اٹھناضروری ہے سونے سے قبل جوکچھ پڑھیں گے وہ تَہَجُّدنہیں۔کم سے کم تَہَجُّدکی دو(2) رَکعتیں ہیں اورحُضُورِاقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم سے آٹھ(8) رکعات تک ثابِت ہیں۔(بہارِشريعت حصّہ4ص26)
سحری کھانے کی فضیلت :
 فرمانِ مصطفٰی ﷺ"سَحَری پوری کی پوری بَرَکت ہے پس تم نہ چھوڑو چاہے تم پانی کا ایک گُھونٹ ہی پی لو۔ بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اسکے فِرِشتےسَحَری کرنے والوں پر رَحمت بھیجتے ہیں ۔ 
(مُسند امام احمد ج4ص88حدیث11396)

سحری کاکھانا کھانے  میں احتیاطیں: 
مُرَغّن(یعنی تیل ،گھی والی ) غِذاؤں کے اِستِعمال سے پرہیزفرمائیں ورنہ بیمارہونے کااندیشہ ہے۔سادہ کھانا کھائیں۔ ہمیشہ بھوک سے کم کھانے کی عادت بنائیں۔اگرزیادہ پیاس لگتی ہوتودَہی کھالیں ۔(کھجوراورپانی سے روزہ رکھنابھی سُنت ہے۔الحدیث)
ایک اہم بات: 
بعض لوگ فجرکی اذان ختم ہونے  تک کھانا کھاتے رہتے ہیں  اِس طرح اُن کاروزہ نہیں ہوتا۔یادرکھیں اذان سحری کاوقت ختم ہونے کے بعد نمازِ فجر کیلئے دی جاتی ہے  لہٰذا اذان کااِنتظارکئے بغیرسحری کاوقت ختم ہونے سے چند منٹ پہلے احتیاطاکھاناپینابندکردیں ۔
فجرکی نمازکے بعد:  
قرآنِ پاک سےچارصفحات پڑھیں اور اسلامی بھائی اپنی  مساجدمیں لگنے والے مدرسہ بالغان میں شرکت فرمائیں جہاں درست مخارج کیساتھ قرآن پاک پڑھایاجاتاہےاِس کے بعدوقتِ مناسب پر کچھ دیرآرام فرمالیں تاکہ دِن بھَرکے کام کاج کرنے میں پریشانی نہ ہو۔
سوکراٹھنےکے بعداورکام پرجانے سے پہلے:
 دو(2) نفل اشراق  اور دو(2) نفل چاشت کےپڑھ لیں۔ان شاء اللہ  عزوجل حج وعمرے کاثواب ملیگا۔
اشراق کی فضیلت: 
 فرمانِ مصطفٰی ﷺ" جونَمازِ فجر با جماعت ادا کرکے ذکرُاللہ کرتا رہے یہاں تک کہ سورج بُلند ہوگیا پھر دو رکعتیں پڑھیں تو اسے پورے حج اورعمرے کاثواب ملے گا۔
(سُنَنُ التِّرْمِذِیّ، ج2ص100حدیث586)

نمازِ چاشت کی فضیلت: 
فرمانِ مصطفٰیﷺ'' جو چاشت کی دو رَکعتیں پابندی سے اداکرتارہے اس کے گناہ مُعاف کردئیے جاتے ہیں اگر چِہ سمند ر کی جھاگ کے برابر ہوں۔ '' 
(سُنَن ابن ماجہ، ج2ص154 حدیث1372)

 اِشراق  اور چاشت  کا وقت: 
سورَج طُلُوع ہونے کے کم از کم بیس یا پچیس مِنَٹ بعد سے لے کر ضحو ہ ٔ کُبریٰ تک نَمازِ اِشراق اورچاشت  کا وَقت رہتا ہے
ظہرکی نمازکے بعد: 
قرآنِ پاک سے چار صفحات پڑھنے کے بعدکسی اسلامی کتاب(مثلا باطنی بیماریوں کی معلومات) کا کم ازکم 12منٹ مطالعہ فرمائیں۔
عصرکےبعد: 
قرآنِ پاک سے چار صفحات پڑھنے کے بعدکراچی میں رہنے والےزہے نصیب مدنی مذاکرےمیں شرکت  فرمائیں ورنہ کم ازکم مدنی چینل کے ذریعے مدنی مذاکرہ دیکھنے یاسُننے کی ترکیب فرمالیں  تاکہ علمِ دین کے حصول کیساتھ ساتھ  فکرِ آخرت کا بھی ذہن بنے۔
غروبِ آفتاب سے 12منٹ پہلے: 
اپنے گھروالوں کے ساتھ دسترخوان پربیٹھ کردعامانگیں اور اپنے گھر والوں کے ساتھ مِل کرمدنی چینل پرہونے والی مناجاتِ افطارو دُعامیں شامل ہوجائیں کیونکہ یہ دُعا کی قبولیت کے لمحات ہیں اِسے غفلت میں نہ گُزاریں نجانے کس کی آمین کے صدقے دُعاقبول ہوجائے
روزہ افطارکرنے کیلئے: 
کھجور،پانی،یاپھل کھائیں،پکوڑے سموسے اور مرغّن غذائیں کھانے سے بچیں تاکہ بیماریوں سے محفوظ رہیں۔پھراسلامی بھائی مسجدمیں باجماعت اوراسلامی بہنیں گھرمیں نمازپڑھنے کااہتمام فرمائیں زہے نصیب اس کی برکت سے پوراسال نمازوں کی پابندی کی عادت بن جائے۔
مغرب کی نمازکے بعد:
  صلوۃُ الاوَّابین کے کم ازکم 2نفل پڑھیں پھر مسجدمیں قرآنِ پاک سےچارصفحات پڑھ کرکم ازکم 50بار درودِپاک پڑھ لیں۔
نمازِ اوابین کی فضیلت:
فرمانِ مصطفٰےﷺ" جو مغرب کے بعدچھ رکعتیں اس طرح ادا کرے کہ ان کے درمیان کو ئی بری بات نہ کہے تو یہ چھ(6) رکعتیں بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوں گی۔ (سنن ابن ماجہ ،ج 2 ص45حدیث1167)
نوٹ:   صلٰوۃُ الاوّابین  کی کم ازکم دو اورزیادہ  چھ رکعات ہیں۔
عشاء کی نمازکے بعد:مسجدمیں باجماعت نمازِ تراویح پڑھیں اِس کے بعد مسجدمیں ہی قرآنِ پاک سے چارصفحات پڑھ کر گھرآئیں ورنہ سُستی ہوسکتی ہے۔
نمازِتراویح :
سنّتِ مُؤَکَّدَہ ہے  اِس کی بیس رکعات ہیں۔ فرمانِ مصطفٰےﷺ"جو ایمان و طلبِ ثواب کے سبب سے رَمَضان میں قِیام کرے اُس کے اگلے پچھلے گناہ (یعنی صغیرہ گناہ)بخش دیئے جائیں گے۔(صحیح بخاری ج۱ص658حدیث2010)
رات کوسونے سے پہلے:
 صلوۃ ُالتوبہ کے 2 نفل ،سورۂ واقعہ اورسورۂ  مُلک پڑھنے کی عادت بنائیں ان شاء اللہ  عزّوجل اِس کی برکتیں پائیں گے۔کراچی میں رہنے والےزہے نصیب مدنی مذاکرےمیں شرکت  فرمائیں ورنہ کم ازکم مدنی چینل کے ذریعے مدنی مذاکرہ دیکھنے یاسُننے کی ترکیب فرمالیں ۔
نمازِ توبہ کی فضیلت:
جب کوئی بندہ گناہ کرے پھر وُضو کر کے نَماز پڑھے پھر اِستغفار کرے، اللہ تعالیٰ اس کے گناہ بخش دے گا۔(ترمذی ج1ص415)
سورۂ  واقعہ  کی فضیلت:
فرمانِ مصطفٰےﷺ"سورۂ  واقعہ تونگری(خوشحالی)کی سورت ہے لہٰذااِسے پڑھواوراپنی اولادکوسکھاؤ۔(روح المعانی جلد7ص183)
سورۂ مُلک کی فضیلت: 
 قرآنِ کریم میں ایک سورت ہے جواپنے پڑھنے والے کے بارے میں جھگڑاکرے گی یہاں تک کہ اُسے جنّت میں داخل کرادے گی اور وہ یہی "سورۂ  مُلک" ہے.   (تفسیردُرِّ منثورجلد8 ص233)
پانچوں نمازوں میں اذان واقامت کے درمیان  وقفے میں: 
 100مرتبہ درودِپاک پڑھنے کی عادت بنائیں۔اِس کی برکت سے اِ ن شاء اللہ عزّوجل آپ تیس دنوں میں 15،000مرتبہ دُرودِپاک پڑھنے کی سعادت حاصل کرسکتے ہیں۔
اگرآپ ہر نمازکے بعدقرآنِ پاک کےچارصفحات پڑھنے کامعمول بنالیں تو اِن شاء اللہ عزوجل آپ مکمل رمضان میں ایک قرآن ِمجید ختم کر نے  کی سعادت حاصل فرمالیں گے۔اس کے علاوہ ماہِ رمضان کے آخری عشرے کااعتکاف کریں اوراِس کی طاق راتوں میں صلٰوۃُ التسبیح پڑھنے کامعمول بنائیں۔
 مشورہ: 
رمضانُ المبارک کی راتوں کوجلدی سونے کی عادت بنائیں تاکہ سحری کے وقت اُٹھنے میں پریشانی نہ ہو۔
عشرہ رحمت کی دُعا:
 رَبِّ اغفِروَارحَم وَاَنتَ خَیرُالرَّاحِمِینَ:  اے میرے رب مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرمااورتُوسب سے بہتررحم فرمانے والاہے
عشرہ مغفرت کی دُعا:
اَستَغفِرُاللہَ رَبِّی مِن کُلِّ ذَنبِِ وَّاَتُوبُ اِلَیہِ: میں اللہ سے تمام گناہوں کی بخشش مانگتاہوں جومیرارب ہے اوراٗسی کی طرف رجوع کرتاہوں
عشرہ جہنم سے آزادی کی دُعا:
اَللّٰھُمَّ اَجِرنِی مِنَ النَّارِ: اے اللہ مجھے جہنم کی آگ سے بچا
روزانہ رات کوسونے سے پہلے یہ ضرورسوچیئے گا کہ میں نے آج کادن کیسے گزارا۔۔؟

No comments