وتر کسے کہتے ہیں...نماز وتر کی حقیقت
وتر کی تین رکعات ہوتی ہیں۔ وتر کے معنی طاق کے ہیں اور تین رکعات طاق عدد کو ظاہر کرتی ہیں جس کی بنا پر نمازِ وتر کو وتر کہتے ہیں۔
جانتے ہو وتر میں ہم ہر روز *الله* سے ایک وعدہ کرتے ہیں اور وہ وعدہ بھی عبادت کی سب سے آخری ایک رکعت میں ہوتا ہے۔ *دعائے قنوت* ایک عہد ہے *الله سبحانہ و تعالی* کے ساتھ ۔ ایک معاھدہ ہے۔ ایک وعدہ ہے۔
*الّٰلھُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ* ۔۔۔ اے *الله*! ہم صرف تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔
*وَنَسْتَغْفِرُکَ* ۔۔۔ اور تیری مغفرت طلب کرتے ہیں۔
*وَنُؤْمِنُ بِکَ* ۔۔۔ اور تجھ پر ایمان لاتے ہیں۔
*وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ* ۔۔۔ اور تجھ پر ہی توکل کرتے ہیں۔
*وَنُثْنِیْ اِلَیْکَ الْخَیْر* ۔۔۔ اور تیری اچھی تعریف کرتے ہیں۔
*وَنَشْکُرُکَ* ۔۔۔ اور ہم تیرا شکر ادا کرتے ہیں۔
*ولا نَکْفُرُکَ* ۔۔۔ اور ہم تیرا انکار نہیں کرتے۔
*وَنَخْلَعُ* ۔۔۔ اور ہم الگ کرتے ہیں۔
*وَنَتْرُکَ مَنْ یّفْجُرُکَ* ۔۔۔ اور ہم چھوڑ دیتے ہیں اس کو جو تیری نا فرمانی کرے۔
*اللھُمَّ ایّاکَ نَعْبُدُ* ۔۔۔ اے *الله*! ہم خاص تیری ہی عبادت کرتے ہیں۔
*وَلَکَ نُصَلّیْ* ۔۔۔ اور تیرے لئے نماز پڑھتے ہیں۔
*وَنَسْجُدُ* ۔۔۔ اور ہم تجھے سجدہ کرتے ہیں۔
*وَاِلَیْکَ نَسْعٰی* ۔۔۔ اور ہم تیری طرف دوڑ کر آتے ہیں۔
*وَنَحْفِدُ* ۔۔۔ اور ہم تیری خدمت میں حاضر ہوتے ہیں۔
*وَ نَرْجُوا رَحْمَتَکَ* ۔۔۔ اور ہم تیری رحمت کی امید رکھتے ہیں۔
*وَنَخْشٰی عَذَابَکَ* ۔۔۔ اور ہم تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں۔
*انّ عَذَابَک بِالْکُفّارِ مُلْحِقْ* ۔۔۔ بے شک تیرا عذاب کافروں کو پہنچنے والا ہے۔
کبھی کبھی کچھ باتیں بڑی دیر سے پتہ چلتی ہیں یا شاید پتہ تو ہوتی ہیں لیکن ان کی اصل سے ان کے راز سے واقف ہونے کا بھی کوئی وقت کوئی لمحہ ہوتا ہے۔ سارا علم کتابوں میں تو نہیں ہوتا نا کچھ دلوں پر اترتا ہے۔ دل بھی وہ جو الله کے نور اور اس کے رسول صلی الله علیہ وسلم کی محبت سے بھرے ہوں۔ سادہ سے۔ ریا سے پاک جو الله کے حکم کا سنتے ہی کوئی دلیل نہ مانگیں بس آمنّا اور صدّقنا کہہ دیں۔ ارے یہ تو واقعی ہم ہر روز الله سبحانہ وتعالی سے وعدہ کرتے ہیں سونے سے پہلے اور کتنے نادان ہیں صبح ہوتے ہی سب کچھ بُھلا دیتے ہیں۔
کیا ہم حقیقتا جانتے ہیں کہ نماز وتر دعائے قنوت الله سبحانہ تعالی سے ایک وعدہ ہے ایک معاھدہ ہے؟
اور کیا ہم اسے پورا کرتے ہیں؟
یا پورا کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں؟
طریقہ
نمازِ عشاء کے فرض، سنتیں اور نوافل ادا کرنے کے بعد تین رکعت وتر واجب ادا کریں۔ نماز وتر کی نیت بھی عام نمازوں کی طرح ہے۔ وتر پڑھنے کا طریقہ تھوڑے سے فرق کے ساتھ وہی ہے جو نماز مغرب کا ہے۔ یعنی دو رکعت پر تشہد کے لیے بیٹھیں، اس کے بعد تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہو جائیں، اور اس میں سورہ فاتحہ پڑھیں اور سورۃ ملانے کے بعد اَﷲُ اَکْبَر کہہ کر دونوں ہاتھوں کو کانوں کی لَو تک اٹھا کر پھر باندھ لیں اور عورت اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھا کر سینے پر رکھے، اس کے بعد دعائے قنوت پڑھیں جو ان کلمات پر مشتمل ہے :
اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِيْنُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ، وَنُؤْمِنُ بِکَ وَنَتَوَکَلُّ عَلَيْکَ، وَنُثْنِی عَلَيْکَ الْخَيْرَ، وَنَشْکُرُکَ وَلَا نَکْفُرُکَ، وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ يَفْجُرُکَ. اَللّٰهُمَّ اِيَّاکَ نَعْبُدُ وَلَکَ نُصَلِّی وَنَسْجُدُ وَاِلَيْکَ نَسْعٰی وَنَحْفِدُ، وَنَرْجُوْا رَحْمَتَکَ، وَنَخْشٰی عَذَابَکَ اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌ
No comments