-☆حسین تمکو زمانہ سلام کہتا ہے-☆
اُن منزلوں کو سر کیا آخر حُسینؑ نے
جن منزلوں کا عزم لئے انبیاءؑ چلے
شبّیرؑ ہے تاجورِ کشورِ عطا
جس کی گلی میں شاہ بھی بن کے گدا چلے
ابنِؑ علیؑ کی مثل نہ دیکھا کوئی سخی
آئی جو حق پہ آنچ تو کنبہ لُٹا چلے
احسان کوئی مانے نہ مانے حُسینؑ کا
سر پیش کر دیا مگر اُمت بچا چلے
جی بھر کے رو نہ سکے ترے غم میں اے حُسینؑ
ہم بد نصیب دہر میں کیا آئے کیا چلے ...!
No comments