ماں کی پسند

Share:
امی کی پسند کیا ہے۔۔ہم سوچ بھی نہیں سکتے ہیں 

۔اللہ تعالٰی سب کی ماؤں کو سلامت رکھے
میں چار سال کے بعد واپس اپنے وطن لوٹ رہا تھا ۔
پچھلے چار سال سے میں دبئی میں جاب کر رہا تھا اور اب میرا کنٹریکٹ ختم ہو چکا تھا اور میں بس وطن واپسی کی تیاریاں کر رہا تھا ۔۔۔۔ ابھی کچھ دیر پہلے ہی میں گھر والوں کے لئے شاپنگ کر کے کمرے میں آیا تھا ۔۔۔
پچھلے چار سالوں میں جاب کے علاوہ کچھ چھوٹے موٹے کام کر کے میں نے کچھ پیسے آج کے دن کے لئے ہی جوڑ رکھے تھے کہ جب وطن واپسی جاؤں گا تو گھر والوں کے لئے تحائف لیتا جاؤں گا ۔۔۔۔
چھوٹے بھائی کو مہنگے موبائل رکھنے کا بہت شوق تھا سو اس کے لئے ایک آئی فون لیا تھا .
چھوٹی بہن بہت عرصے سے ٹیبلیٹ کی فرمائش کر رہی تھی اس کے لئے ایک اچھا سا ٹیبلیٹ لیا
دوسری دو بہنوں کے لئے خوبصورت سی گھڑیاں اور کپڑوں کے کچھ جوڑے لئے ابو کے لئے ایک سمارٹ فون اور چند قیمتی پرفیوم لئے
لیکن جب امی کے لئے تحفہ لینے کی باری آئی تو میں سوچ میں پڑ گیا کہ امی کو کیا پسند ہے ؟؟
اتنے سالوں میں کبھی امی کو مہنگے کپڑے پہنے نہیں دیکھا ، گھڑی کا تو شوق ہی نہیں رکھتی امی چوڑیاں ، بالیاں یا انگوٹھی وغیرہ ان سب سے تو جیسے چڑ سی تھی امی کو ۔۔۔
جب کبھی جاتیں بازار تو بہنوں کے لئے تو لے لیتیں لیکن اپنی باری آنے پر ہمیشہ یہی کہتیں کہ میں نے کیا کرنا ہے پہن کر مجھے یہ سب چونچلا پن لگتا ہے بھئی۔۔۔۔ تم ہی پہنو یہ سب میں تو اس سب کے بغیر ہی اچھی ۔۔۔
یہی حال کپڑوں کا تھا ایک بار کوئی ایک آدھا جوڑا لے لیتیں تو بس پھر اگلا کچھ عرصہ یہی سننے کو ملتا کہ ابھی تو لئے ہیں میں نے اتنے ’’ڈھیر کپڑے ‘‘
تم ہی لو اپنے لئے میرے پاس تو پہلے ہی ’’بہت ‘‘ ہیں ۔۔۔۔
میں سوچ سوچ کر تھک گیا لیکن امی کی کوئی ایسی بات ذہن میں نا آ سکی کہ جس سے ان کی پسند کا کچھ پتا لگتا ۔۔۔۔
میں ابھی اسی سوچ میں تھا کہ امی کے لئے کیا لوں کہ گھر سے کال آ گئی ۔۔۔۔
چھوٹی بہن نے فون کیا تھا ۔۔۔ چھٹتے ہی کہنے لگی کہ بھائی آپ اتنے عرصے بعد واپس آرہے ہیں تو آتے وقت میرے لئے دبئی سے ایک اچھا سے ٹیبلیٹ ضرور لانا ۔۔۔۔
میرے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی کیونکہ میں اچھی طرح جانتا تھا کہ میرے بہن بھائیوں کو کیا پسند ہے ۔۔۔
لیکن میں انہیں سرپرائز دینا چاہتا تھا سو بولا کہ ’’ ابھی تو پیکنگ چل رہی ہے اگر وقت ملا تو دیکھوں گا ‘‘ ۔۔۔
باقی بہن بھائی بھی فوراً جمع ہو گئے اور اپنی فرمائشیں کرنے لگے اور میں بس مسکراتا رہا کہ جو کچھ وہ کہہ رہے تھے وہ تو میں لے ہی چکا تھا ۔۔۔۔
’’ 
اچھا امی کہاں ہیں امی سے بات کراؤ میری ‘ میں نے امی سے خود ہی ان کی پسند کا پوچھنے کا ارادہ کیا کہ مجھے بہت سوچنے کے بعد بھی امی کی کوئی پسند ذہن میں نا آ سکی تھی ۔۔۔۔
کچھ دیر میں امی آ گئیں لائن پر حال احوال کے بعد میں نے پوچھا کہ امی آپ کے لئے کیا لاؤں دبئی سے ؟؟
اپنی پسند کی کوئی چیز بتائیں۔۔۔۔۔
امی نے کہا ’’ او چھوڑ ان باتوں کو یہ بتا کہ کب پہنچ رہا ہے میرا بچہ میرے پاس ؟؟؟ ‘‘
میں امی کی پسند سننے کا منتظر تھا ۔۔۔۔ نجانے کیوں یہ سن کر اچانک میری آنکھوں سے دو آنسو نکلے اور میرے گالوں پھسلتے چلے گئے ۔۔۔۔۔۔
میں جان چکا تھا کہ امی کو کیا پسند ہے !!!!!
اللہ سبحانہ وتعالی ان ماؤں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ وارفع مقام عطا فرمائیں جو اس دنیا سے جاچکی اور وہ مائیں جو حیات ہیں انکا سایہ شفقت ہمارے سروں پے تادیر قائم ودائم رکھے اور ہمیں انہیں راضی رکھنے کی توفیق عطافرمائے۔آمین
منقول 

No comments