رمضان المبارک کے احکام و مسائل
*1. روزہ ہر مسلمان عاقل بالغ مقیم قادر، مرد و عورت پر فرض ہے
*فرمان الٰہی ہے ائے ایمان والو تم پر روزے رکھنا فرض کئے گیے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم تقوی اختیار کرو
(سورۃ البقرۃ /183)
*2. اسلام کی بنیاد 5 ارکان پر ہے اور روزہ اس کا چوتھا رکن ہے
*اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ابن آدم کا ہر عمل اس کے لیے ہے لیکن روزہ میرے لیے ہے اور اس کی جزا میں ہی دوں گا
(البخاری)
*3 . فرض روزے کی نیت فجر سے پہلے کرنا ضروری ہے
(ابوداؤد)
*اور نیت دل کے ارادے کا نام ہے اگر دل سے پختہ ارادہ کر لیا تو سمجھو نیت ہوگی
*4. نفلی روزے کی نیت دن میں زوال سے پہلے کسی بھی وقت کی جا سکتی ہے
(رواہ مسلم)
*5. نفلی روزہ کسی بھی وقت کسی بھی وجہ سے توڑا جا سکتا ہے
(رواہ مسلم)
*6. سحری کھانے میں برکت ہے (البخاری)
*7. سحری تاخیر سے کھانی چاہیے (مسلم)
*8. افطاری میں جلدی کرنی چاہیے (بخاری و مسلم)
*یعنی جب وقت ہو جائے بلا تاخیر اور احتیاط فوراً روزہ کھول دینا چاہیے
*9. روزہ افطار کرنے کے لیے سورج کا غروب ہونا شرط ہے(مسلم شریف)
*10. تازہ کھجور یا خشک کھجور یا پانی سے روزہ افطار کرنا سنت ہے(ابوداؤد شریف)
*11. روزہ افطار کروانے والے کا اجر روزہ افطار کرنے والے کے برابر ہے(ترمذی شریف)
*12. نماز تراویح گذشتہ صغيره گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے(أحمد)
*13. تراويح کی نماز سنت کے مطابق گیارہ رکعات ہیں(البخاری)
*14. سفر میں روزہ رکھنا اور چھوڑنا دونوں درست ہیں(البخاری و مسلم)
*15. حیض و نفاس والی عورت مخصوص ایام میں نہ روزہ رکھے اور نہ نماز پڑھے البتہ بعد میں روزوں کی قضاء کرنی ہوگی نماز کی نہیں(بخاری شریف)
*16. دودھ پلانے والی اور حاملہ عورت کو روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہے بعد میں قضا ہے(النسائی)
No comments